بیجنگ (رپورٹنگ آن لائن) چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لن جیئن نے یومیہ پریس کانفرنس میں جاپانی وزیر اعظم تاکائیچی سانائے کے تائیوان سے متعلق ریمارکس کے بارے میں کہا کہ جاپانی رہنما نے حال ہی میں کانگریس میں تائیوان کے بارے میں غلط ریمارکس دیے، جس میں آبنائے تائیوان میں فوجی مداخلت کے امکان کی طرف اشارہ کیا گیا۔
ترجمان نے کہا کہ یہ چین کے اندرونی معاملات میں شدید مداخلت اور ون چائنا پالیسی کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ چین نے اس پر اپنے شدید عدم اطمینان اور سخت مخالفت کا اظہار کرتے ہوئے شدید احتجاج درج کروایا ہے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ تائیوان چین کا اٹوٹ حصہ ہے۔ تائیوان کے معاملے کو کیسے حل کیا جائے اور قومی وحدت کو کیسے حاصل کیا جائے یہ خالصتاً چین کا اندرونی معاملہ ہے اور اس میں کسی بیرونی طاقت کو مداخلت کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔لن جیئن نے اس موقع پر اس حوالے سے تین سوالات پوچھے ۔
پہلا یہ کہ جاپانی رہنما اپنے بیان سے تائیوان کی علیحدگی کی حامی قوتوں کو کیا اشارہ دینے کی کوشش کر رہے ہیں؟ دوسرا یہ کہ کیا یہ چین کے بنیادی مفادات کو چیلنج کرنے اور چین کی وحدت میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش ہے؟ اور تیسرا سوال یہ کہ جاپان چین-جاپان تعلقات کو کس جانب لے جانا چاہتا ہے؟
ترجمان نے کہا کہ رواں سال جاپانی جارحیت کے خلاف چینی عوام کی مزاحمت اور عالمی فاشسٹ مخالف جنگ کی فتح کی اسیویں سالگرہ کے ساتھ ساتھ تائیوان کی جاپانی تسلط سے آزادی کی اسیویں سالگرہ بھی منائی جارہی ہے۔تاریخ شاہد ہے کہ جاپان نے تائیوان کو اپنا نوآبادیاتی علاقہ بنایا اور اس علاقے میں ان گنت جرائم کا ارتکاب کیا۔ چین نے جاپان پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کرے، اپنی اشتعال انگیزی کو روکے اور مزید غلط راستے پر جانے سے باز رہے۔