شریعت کورٹ 63

18سال سے کم عمر لڑکی کی شادی کا قانون فیڈرل شریعت کورٹ میں چیلنج

لاہور (رپورٹنگ آن لائن) 18سال سے کم عمر لڑکی کی شادی کے قانون کو فیڈرل شریعت کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ۔

شہری شہزادہ عدنان نے اپنے وکیل مدثر چوہدری ایڈووکیٹ کی وساطت سے درخواست دائر کی جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ شادی سے متعلق قانون قرآن اور حدیث کے خلاف بنایا گیا ہے ،چائلڈ میرج ریسٹرین بل 2025ئخلاف آئین بنایا گیا ،درخواست میں قرآنی آیات کا حوالہ بھی دیا گیا ۔

شادی سے متعلق جو قانون بنایا گیا اس کی قید بامشقت سزا رکھی گی ہے ،قید بامشقت سزا بھی خلاف آئین ہے ۔ استدعا ہے کہ یہ قانون قرآن مجید اور سنت کے خلاف ہے اس کو ختم کیا جائے ،ریاست کو اس قانون کے تحت مقدمہ درج کرنے سے روکا جائے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں