وزیراعظم عمران خان

پاکستان میں قانون کی حکمرانی چیلنج ‘کارٹیل نے عدالتوں سے حکم امتناع لے رکھا ہے ‘ عمران خان

اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن ) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں قانونی کی حکمرانی چیلنج ‘کارٹیل نے عدالتوں سے حکم امتناع لے رکھا ہے ‘آئی ایم ایف کے پاس مجبوری میں جاتے ہیں تو ہمیں اس کی شرائط بھی ماننا پڑتی ہیں ‘آئی ایم ایف کی شرائط ماننے پر سکیورٹی کمپرومائز ہوتی ہیں ‘ہمارا مقصد سب سے پہلے نچلے طبقے کو اوپر اٹھا نا ہے اورفلاحی ریاست کمزور طبقے کی ذمہ داری اٹھاتی ہیں فلاحی ریاست کا نظریہ ہے کہ کمزور طبقہ ریاست کی ذمہ داری ہیں ‘ قانونی کی بالادستی نہ ہونے کی وجہ سے مافیاز نے جنم لیا ‘قانونی بالادستی کے بغیر کوئی ملک آگے نہیں بڑھ سکتا ‘سندھ کے سوا تمام صوبوں کو ہیلتھ انشورنس دی ہے جن صوبوں میں ہماری حکومت ہے ہم وہاں ہیلتھ انشورنس دے رہے ہیں‘

بڑی محنت سے قومی متفقہ دستاویز تیار کی ہیں ‘ملک کو محفوظ بنانے پر مسلح افواج کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ‘ہم خوش قسمت ہیں کہ ہمارے پاس ڈسلپن اور تربیت یافتہ فوج ہیں ‘دہشتگردی کےخلاف ہمارے فوج نے جنگ میں لازوال قربانیاں دیں‘کوشش ہے کہ ہماری حکومت صحیح سمت میں جائے‘اکنامی صحیح ہونے تک ہم خود کو بہتر محفوظ تصور نہیں کرسکتے ہیں ۔ وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت جمعہ کو نیشنل سیکیورٹی پالیسی کے پبلک ورژن کے حوالے تقریب کا انعقاد کیا گیا ۔ تقریب میں وفاقی کابینہ کے ارکان ‘چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور دیگرمسلح افواج کے سربراہان نے شرکت کی ‘تقریب میں سفارتکار اور اعلیٰ سول حکام نے بھی شرکت کی ۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ہم نے بڑی محنت سے قومی متفقہ دستاویز تیار کی ہیں ڈاکٹر معید یوسف اور سکیورٹی ڈویژن کو مبارکباد دیتا ہوں اور ملک کو محفوظ بنانے پر مسلح افواج کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ہمارے پاس ڈسلپن اور تربیت یافتہ فوج ہیں ہم خوش قسمت ہیںکہ ہمارے پاس منظم فوج موجود ہیں سکیورٹی کی کثیر الجہتی سمتیں دی گئی ہیں دہشتگردی کے خلاف ہمارے فوج نے جنگ میں لازوال قربانیاں دی ہماری کوشش ہے کہ ہماری حکومت صحیح سمت میں جائے اگر آپ کی اکنامی صحیح ہے تو ہم خود کو بہتر محفوظ تصور کرسکتے ہیں اگر آپ کی یہ حالت ہے کہ آپ کو مسلسل آئی ایم ایف کے پاس جاناپڑتا ہے تو اس سے آپ کی سکیورٹی متاثر ہوگی

ہم آئی ایف کے پاس مجبوری میںجاتے ہیں آئی ایم ایف سستے قرضے دیتا ہے تو ہمیں اس کی شرائط بھی ماننا پڑتی ہیں آئی ایم ایف کی شرائط ماننے پر سکیورٹی کمپرومائز ہوتی ہیں ہمارا مقصد سب سے پہلے نچلے طبقے کو اوپر اٹھا نا ہے اورفلاحی ریاست کمزور طبقے کی ذمہ داری اٹھاتی ہیں فلاحی ریاست کا نظریہ ہے کہ کمزور طبقہ ریاست کی ذمہ داری ہیں ہم بحیثیت قوم آگے نہیں بڑھیں گے تو کامیاب نہیں ہونگے قانونی کی بالادستی نہ ہونے کی وجہ سے مافیاز نے جنم لیا قانونی بالادستی کے بغیر کوئی ملک آگے نہیں بڑھ سکتا وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں قانونی کی حکمرانی ایک چیلنج ہیں کارٹیل نے عدالتوں نے حکم امتناع لے رکھا ہے پاکستان کی درآمدات پانچ سال میں کم ہوئی جب ملک کی درآمدات کم ہوگی تو ملک میں ترقی نہیں ہوسکتی ملک میں ایکسپورٹرز کے راستوں میں رکاوٹیں ڈالی گئیں آئی ٹی سیکٹر کو تھوڑی سے رعایت دی اور آئی ٹی ایکسپورٹ بڑھ گئی انہوںنے کہا کہ ملک میں پانی کامسئلہ بڑ ا ہے پہلی بار حکومت 10نئے ڈیمز بنارہی ہیں ماضی میں ہم نے کبھی بھی ملک کو مستحکم نہیں بنایا رسول اکرم مدینہ کی ریاست میں قانونی پاسداری لے کر آئے تھے قانونی کی بالادستی نہ ہو تو معاشرے میں غربت ہوتی ہیں ہماری کوشش ہے کہ ریاست اور عوام ایک راستے پر چلے عوام کو صحت کی سہولت دینے کیلئے صوبائی حکومتوں کو رضا مند کرلیا ماضی میں گھربنانے کے لئے عام آدمی کو قرض نہیں ملتا تھا ۔

پہلی بار تنخواہ دارطبقہ اپنا گھر لے سکے گا تعلیمی نظام قوم تشکیل دیتی ہیں پانچویں جماعت یکساںنصاب تعلیم ہیں جس سے ہم آگے بڑھائیں گے سندھ کے سوا تمام صوبوں کو ہیلتھ انشورنس دی ہے جن صوبوں میں ہماری حکومت ہے ہم وہاں ہیلتھ انشورنس دے رہے ہیں۔ تقریب سے خطاب کے دوران مشیر قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف کا کہنا تھا کہ پاکستان کے تمام شعبوں کی بہت اچھی پالیسیاں ہیں جو بنی اور اپ ڈیٹ ہوئی ہیں پاکستان کی تمام پالیسیاں اعلیٰ معیار کی ہیں انہوں نے کہا کہ ہم نے پوری دنیا کی پالیسیاںدیکھی ہیںپاکستان میںقومی سلامتی پر بہت بحث ہوئی ضرورت تھی کہ پاکستان کی قومی سلامتی پالیسی کا اجراءکیا جائے ڈاکٹر معید یوسف نے کہا کہ تعلیم کا قومی سلامتی پالیسی سے براہ راست تعلق ہیں