شہباز شریف 50

پاکستان اور کرغزستان کے درمیان 15 معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں کے تبادلے ،

اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان اور کرغزستان کے درمیان دو طرفہ تجارتی حجم 200 ملین ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان، کرغزستان کے ساتھ تعلقات کو بے حد اہمیت دیتا ہے،سیاست تجارت،توانائی زراعت،تعلیم،دفاع، رابطے اور ثقافت کے شعبوں میں روابط کو نئی بلندیوں پر لے جانے کے خواہاں ہیں۔

کرغزستان کو اپنی بندرگاہوں کے ذریعے علاقائی اور عالمی منڈیوں تک رسائی دیں گے،پاکستان کرغزستان بزنس فورم سے تعاون کی نئی راہیں کھلیں گی،جبکہ کرغزستان کے صدرصادر ژپاروف نے کہا ہے کہ معاشی استحکام اور ترقی کے لیے کاوشیں وزیراعظم پاکستان کے وژن کی عکاس ہیں،مختلف علاقائی اور بین الاقوامی معاملات پر ہمارے خیالات یکساں ہیں،پاکستان کرغزستان کا دوست اور قابل اعتماد شراکت دار ہے،تجارت ،تعلیم، سائنس اور دیگر شعبوں میں تعاون کو بڑھانا ہوگا، توانائی کے شعبے میں کاسا 1000منصوبے پر بروقت عملدرآمد سے باہمی فائدہ ہوگا۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کو یہاں پاکستان اور کرغزستان کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کے لیے 15 معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں کے تبادلے کی تقریب کے موقع پر اظہارخیال کرتے ہوئے کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ کرغزستان کے صدر کو اسلام آباد میں خوش آمدید کہتے ہیں،پاکستان اور کرغزستان کے خوشگوار برادرانہ تعلقات ہیں،کرغزستان کے صدر دو عشروں کے بعد پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں۔ حکومت اور پاکستان کے 24 کروڑ عوام کی طرف سے معزز مہمان کا خیر مقدم کرتے ہیں، پاکستان کرغزستان کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے،دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے یہ دورہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے،اس دورے سے دونوں ممالک کے درمیان پہلے سے تمام شعبوں میں موجود دو طرفہ تعلقات کو مزید فروغ حاصل ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور جمہوریہ کرغزستان کے تاریخی دیرینہ تعلقات جغرافیائی اہمیت کے حامل ممالک ہیں،ہمارے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کرغزستان کے صدر کے ساتھ مذاکرات میں مختلف شعبوں میں تعاون، علاقائی اور عالمی امور پر گفتگو ہوئی ہے،ہم نے عوامی روابط ثقافت اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بھی گفتگو کی،ہم نے تعلقات کو نئی بلندیوں پر لے جانے کے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا ہے،انہوں نے کہا کہ 1992ء میں دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے ہمارے تعلقات باہمی اعتماد کی بنیاد پر مزید پروان چڑھے ہیں۔دونوں ممالک کے درمیان مختلف معاشی شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کے لیے ایک بزنس فورم کا بھی انعقاد کیا جا رہا ہے،جس سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی روابط کو فروغ حاصل ہوگا۔ توانائی تجارت روابط کے فروغ اور معیشت کے دیگر شعبوں میں تعاون بڑھائیں گے،

وزیراعظم نے کہا کہ مختلف شعبوں میں تعاون کے 15 معاہدے اور مفاہمتی یادداشتیں ایک انتہائی اہم پیش رفت ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان، کرغزستان بزنس فورم سے تعاون کی نئی راہیں کھلیں گی، بزنس فورم میں 200 ملین ڈالر کی مفا ہمت کی یادداشت پر دستخط ہوں گے جس سے ہماری دو طرفہ تجارت کا حجم جو اس وقت 15 سے 16 ملین ڈالر ہے وہ دو سال میں بڑھ کر 200 ملین ڈالر تک پہنچ جائے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان بحرہند تک گیٹ وے کی حیثیت رکھتا ہے ہم کرغزستان کو علاقائی اور عالمی مارکیٹوں تک رسائی کے لیے کراچی کی بن قاسم اور گوادر کی بندر گاہوں کے ذریعے رسائی دیں گے ۔انہوں نے کہاکہ ثقافتی تبادلوں، سیاحت اور تعلیم کے شعبوں میں تعاون کے ذریعے عوامی رابطوں کے فروغ پر بھی بات ہوئی۔دو طرفہ تعلقات کو مستحکم بنانے کے لیے کرغزستان کے صدر کے عزم کے مشکور ہیں۔ہم نے تعلقات کو نئی بلندیوں پر لے جانے کے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا ہے،توانائی، تجارت ،روابط کے فروغ اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھائیں گے،مختلف شعبوں میں تعاون کے 15 معاہدے اور مفاہمتی یادداشتیں اہم پیش رفت ہے،دونوں ممالک کے عوام کے مفاد اور علاقائی استحکام کے لیے مل کر آگے بڑھیں گے۔

ثقافت کے شعبے میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے دونوں ممالک مل کر مختلف تقریبات کا اہتمام کریں گے۔کرغزستان کے صدر صادر ژپاروف نے کہا کہ پرتپاک استقبال اور بھرپور میزبانی پر پاکستان کی حکومت اور عوام کے مشکور ہیں،20 سال کے بعد کرغستان کے کسی صدر کا پاکستان کا اور 2021 ءمیں منصب سنبھالنے کے بعد پاکستان کا یہ میرا پہلا دورہ ہے۔دورے کی دعوت پر وزیراعظم شہباز شریف کا شکر گزار ہوں، پاکستان جنوبی ایشیا میں کرغزستان کا اہم شراکت دار ہے۔ہمارے تاریخی تعلقات ہیں، ہم نے تجارت، سائنس، تعلیم اور دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا ہے، معاشی استحکام اور ترقی کے لیے کاوشیں وزیراعظم پاکستان کے وژن کی عکاس ہیں،ہم نے دو طرفہ تعاون اور مستقبل کے منصوبوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ہے،تجارتی روابط میں اضافے کے لیے بزنس فورم کا انعقاداہم ہے،

انہوں نے کاسا 1000 منصوبے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ اس منصوبے پر بروقت عمل درآمد سے باہمی فائدہ ہوگا،ہم نے مواصلات ٹرانسپورٹ دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے کی استعداد پر بات کی ہے،اس وقت کرغزستان میں 12 ہزار سے زائد پاکستانی طلباء تعلیم حاصل کر رہے ہیں،توانائی کی ضرورت پوری کرنے کے لیے کاسا 1000 منصوبہ اہمیت کا حامل ہے،ہم نے خطے میں امن، استحکام اور سیکیورٹی کے لیے تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ تجارت ،تعلیم، سائنس اور دیگر شعبوں میں تعاون کو بڑھانا ہوگا، کرغزستان کے یوم آزادی کی تقریب میں شرکت کے لیے وزیراعظم شہباز شریف کودعوت دی ہے،

دونوں ممالک دہشتگردی کے خاتمے کے لیے پرعزم اور مختلف علاقائی اور بین الاقوامی معاملات پر ہمارے خیالات یکساں ہیں،2027 ءمیں گلوبل کلائمیٹ سمٹ بشکیک میں ہو رہی ہے جس میں وزیراعظم شہباز شریف کی شرکت کا خیر مقدم کریں گے،انہوں نے کہا کہ ہم نے معیشت، بندرگاہوں کے استعمال، تعلیم، زراعت اور دیگر شعبوں میں تعاون کے فروغ کے لیے معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں۔پاکستان کرغزستان کا دوست اور قابل اعتماد شراکت دار ہے۔آج ہونے والے معاہدے ہمارے عوام کے مفاد اور دونوں ممالک کے تعلقات کے فروغ کے لیے مددگار ثابت ہوں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں