لاہور (رپورٹنگ آن لائن) اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خاں نے کہا ہے کہ نوجوان نسل میں آئین پاکستان کی آگاہی بڑھانا وقت کی اہم ضرورت ہے اور وہ اس کوشش میں بھرپور کردار ادا کریں گے کہ آئین کو قومی نصاب کا باقاعدہ حصہ بنایا جائے۔ وہ قائداعظم لائبریری میں ہمدرد فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام نونہال اسمبلی کے لئے ”ناکامی افتاد نہیں، استاد ہے”کے عنوان سے منعقدہ خصوصی سیشن میں بطور مہمانِ خصوصی خطاب کر رہے تھے۔
سپیکر ملک محمد احمد خاں نے اپنے خطاب میں اس بات کا اعتراف کیا کہ ریاست اور ادارے نوجوانوں کو آئین سے مکمل طور پر ہم آہنگ کرنے میں اب تک کامیاب نہیں ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ جس بچے نے کبھی آئین پڑھا ہی نہیں، اس سے آئین کی پاسداری کی امید رکھنا کیسے ممکن ہے؟۔سپیکر پنجاب اسمبلی نے سرکاری اور نجی اسکولوں کے معیارِ تعلیم، اخراجات اور دستیاب وسائل میں شدید عدم توازن کو قومی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیا۔ انہوں نے بتایا کہ نجی اسکولوں میں ایک بچے پر ہفتہ وار ساٹھ ہزار روپے خرچ ہوتے ہیں، جبکہ سرکاری اسکولوں میں ایک سال میں محض 87 ڈالر خرچ کیے جاتے ہیں۔
ان کے مطابق اس صورتحال میں یکساں میرٹ کا تصور غیر حقیقی ہے اور میڈیکل کالجز کی نشستوں کے کوٹے کا ازسرِ نو جائزہ لیا جانا چاہیے۔ سپیکر ملک محمد احمد خاں نے کہا کہ نظریہ پاکستان، تعلیم کی اہمیت اور قومی اصولوں کی سمجھ انہیں نونہال اسمبلی کے پلیٹ فارم سے ملی، جو گزشتہ نصف صدی سے بچوں کی تربیت اور رہنمائی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے بچوں کو اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر اور قائدِ ایوان جیسے پارلیمانی عہدوں سے بھی روشناس کروایا۔
سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ ہمدرد فاؤنڈیشن کی تربیت یافتہ نسل میں”دردِ پاکستان”نمایاں طور پر موجود ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ قومی نصاب میں آئینِ پاکستان کو آج تک مناسب حیثیت نہیں دی گئی، جو ایک سنگین خلا ہے۔ تقریب کے بعد سپیکر پنجاب اسمبلی نے قائداعظم لائبریری میں جاری تزئین و آرائش کے کاموں کا جائزہ لیا اور نئے قائم کردہ کارنرز کی تعریف کی۔ انہوں نے اپنی ذاتی حیثیت میں لائبریری میں لنکن کارنر کی طرز پر جناح کارنر قائم کرنے کا بھی اعلان کیا۔ تقریب میں ہمدرد فاؤنڈیشن کی صدر سعدیہ راشد اور ڈائریکٹر جنرل کاشف منظور بھی شریک۔









