کراچی (رپورٹنگ آن لائن)پاکستان شوبز انڈسٹری کی سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری نے سوشل میڈیا پر پاکستانی ڈراموں کے کرداروں پر بیجا تنقید کرنے والوں کی کلاس لیتے ہوئے انہیں زندگی میں ’کورونا‘ قرار دے دیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر ایک خاتون بذریعہ ویڈیو پاکستانی ڈراموں کے کرداروں پر اکھڑ لہجے میں تنقید کرتی تھیں، اس خاتون کی ویڈیوز پر سخت ردعمل دیتے ہوئے بشریٰ انصاری نے بھی ایک پوسٹ شئیر کی جسے بعد میں انہوں نے ڈیلیٹ بھی کردیا۔
بشریٰ انصاری نے اپنی پوسٹ میں یہ بات واضح کہی کہ ایک ایسا وقت کہ جب ہر طرف مشکل ہے, ویسے ہی ڈرامہ انڈسٹری کے لوگ بھی مشکلات سے دوچار ہیں۔انہوں نے لکھا کہ لو کلاس لوگ ہمارے ڈراموں پر گھٹیا کمنٹس کرکے فنکاروں کی محنت اور صلاحیتوں پر تنقید کرتے ہیں، کیا ایسے لوگوں کو اس انڈسٹری کے نشیب و فراز کا بھی اندازہ ہے؟
بشریٰ انصاری نے اپنی طویل پوسٹ میں یہ بھی لکھا کہ وہ یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ لوگ اس خاتون کا پینڈو اسٹائل کمنٹری شو دیکھ کیوں رہے ہیں؟انہوں نے لکھا کہ کسی کی عزت و سالمیت کو تباہ کرنا گناہِ کبیرہ ہے۔ اگر واقعی آپ کو کوئی ڈرامہ نہیں پسند تو یہ آپ پر ہے کہ آپ اسے نہ دیکھیں لیکن یہ انتہائی کم درجے کی بات ہے کہ کسی کی محنت پر یوں اس لہجے پر تنقید کی جائے۔
سینئر اداکارہ نے لکھا کہ اْن کا یہ ماننا ہے کہ جب لوگوں کے پاس کرنے کو کچھ نہ ہو تو وہ ان لوگوں سے حسد کرنا اور اپنے جاہل ہونے کا ثبوت دینا شروع کر دیتے ہیں جو اپنی فیلڈ میں کچھ کررہے ہوں۔
آخر میں انہوں نے دعائیہ کلمات لکھے کہ ’اللہ ایسے لوگوں کو عقل دے اور باعزت روزی بھی نصیب کرے، ساتھ ہی یہ بھی لکھا کہ یہ حرام ہے کہ کسی کی روزی پر لات مار کر خود پیسے بنائے جائیں۔‘
انہوں نے لکھا کہ ایسے لوگ ہماری زندگیوں میں کورونا کی حیثیت رکھتے ہیں، انشاء اللہ، اللہ جلد انہیں جلد ختم کردے گا۔