کرپشن کنگ

کرپشن کنگ ایکسئن کروڑوں کا تیل ” پی ” گیا

مہر ندیم سے

کرپشن کنگ ایکسیئن احمد حسن مشینری ڈویژن لاہور کے ویسے تو کرپشن کے کالے کارناموں کی فہرست اتنی لمبی ہے کہ ہزاروں صفحات لکھے جا سکتے ہیں مگر یہاں وقت کا تقاضہ ہے کہ احمد حسن کے مکمل کیے گئے کاموں کا ریکارڈ جو کہ لاہور مشینری سرکل میں موجود ہے اسے چیک کیا جائے جن پٹرول پمپوں سے تیل خریدا گیا ان پٹرول پمپ کی انوائس کی رپورٹ کو چیک کیا جائے جو ڈیزل خریدا گیا اس کو کہاں سٹاک کیا گیا

یہ بھی بتایا جائے کہ پوری ڈویژن کے پاس ڈیزل سٹور کرنے کی کتنی صلاحیت ہے تاکہ یہ معلوم کیا جائے کہ کپیسٹی سٹور کتنی ہے سٹور کیپروں سےحلف لیا جائے تو بات کرین قیاس ہے کہ100فیصد کرپشن ثابت ہو جائے گی مزید برآں 24-23-2202 میں بوگس بل بنانے والے ایکسیئن احمد حسن، ایس ڈی او 1 ایس ڈی او 2 سب انجینئر بالخصوص کارخاص عابد سب انجینیئر اس پورے مافیا کی انکوائری کسی ایماندار اور جہاں دیدہ افسر کی ذمہ داری لگائی جائے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا یہ بات بھی واضح ہو جائے گی کہ ڈیزل کی خریداری صرف فائلوں کی حد تک ہوئی ہے

حقیقت میں محکمے کے آئین کے مطابق نہ پٹرول خریدا گیا اور نہ ہی سٹور کیا جاتا ہے طریقہ کار واردات ان کا یہ بھی ہے کہ جہاں پر مشین لگی ہے تو وہاں نزدیک جو پٹرول پمپ موجود ہوتا ہے وہاں سے یہ ڈیزل خرید لیتے ہیں نہ کہ یہ خرید کے سٹور میں رکھا جاتا ہے سرکاری خزانے کو لوٹنے والے ان کرپٹ مافیا کو نکیل نہ ڈالی گئی تو محکمے کو مزید کنگال کر دیں گے اور اس کا خمیازہ ہماری آنے والی نسلیں بھگتیں گی اختیارات کا ناجائز استعمال اور آمدن سے زائد اثاثے جات بھی اس بات کی کھلی دلیل ہے

دن دگنی رات چگنی ترقی کرنے والے اس مافیا کو احتساب کے کٹہرے میں لایا جائے اور ملک وقوم کا پیسہ لوٹنے کی پاداش میں ان کو قرار واقعی سزا دی جائے تاکہ دوبارہ کسی کو ایسا کرنے کی جرآت نہ ہو مافیا اتنا طاقتور بھی نہیں کہ کوئی افسران ان کی انکوائری کرنے کی ہمت نہ رکھتا ہو احتسابی ادارے اپنا کردار ادا کر کے اس مافیا کو منظر عام پر لائیں عوامی حلقوں کا یہی مطالبہ ہے