تنویر سرور۔
ڈائریکٹر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ریجن سی لاہور محمد آصف کے خلاف اسی کی ماتحت خاتون کانسٹیبل عرفہ خان نے پولیس اسٹیشن مزنگ لاہور میں درخواست دائر کردی ہے۔
عرفہ خان نے 15 پر کال کرتے ہوئے پولیس کو مدد کے لئے پکارا تو تھانہ مزنگ کی پولیس موقع پر پہنچ گئی جہاں ڈائیریکٹر محمد آصف نے ہاتھ جوڑ کر ماتحت خاتون کانسٹیبل سے معافی مانگنا شروع کردی۔
تاہم خاتون نے معاملہ پولیس کے حوالے کرتے ہوئے آصف کے خلاف تحریری درخواست بھی دیدی۔
عرفہ خان نے تحریری درخواست میں الزامات عائد کرتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ محمد آصف نے اس سمیت ریجن سی کی تمام خواتین ملازمین کو اپنے کمرے میں بٹھا رکھا ہے جہاں وہ ان سے لوز ٹاک کرتا ہے۔گالیاں اور دھمکیاں دیتا ہے اور دفتر میں شراب پیتا ہے۔اور خواتین کو کہتا ہے کہ تم سب بڈھیوں کو نوکری سے نکلوادونگا۔اور خواتین ورکرز کو حراساں و مجبور کرکے انہیں جنسی تعلقات بنانے پر مجبور کرتا ہے۔نیز یہ کہ ڈائریکٹر آصف کے خلاف قبل ازیں دیگر خواتین نے بھی حراسمنٹ کی درخواستیں دائر کررکھی ہیں۔
درخواست گزار نے بیان کیا کہ اس کے پاس ڈائیریکٹر آصف کی آڈیو ریکارڈنگ بھی محفوظ ہے۔
پولیس تھانہ مزنگ کے سب انسپکٹرمعظم بشیر نے خاتون ایکسائز کانسٹیبل عرفہ خان کی درخواست پر انکوائری شروع کردی ہے۔
عرفہ خان کی درخواست کے بعد ایکسائز دفتر میں چے مگوئیاں ہوتی رہیں اور واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ملازمین نے محکمے کے سیکرٹری سے اپیل کی کہ انہیں اسیے بد کردار افسر سے نجات دلائی جائے۔