کراچی (رپورٹنگ آن لائن) ڈاؤلینس نے ایک مرتبہ پھر ثابت کر دیا ہے کہ وہ پاکستان میں ٹیکنالوجی کا لیڈر ہے اور اب پاکستان کی پہلی کمپنی بن گیا ہے جو عالمی سطح پر اپنے مسابقتی مائیکروویو اوونز برآمد کر رہاہے۔
یہ برآمدی کھیپ ڈاؤلینس کے اُس عزم کا حصہ ہے جس کا مقصد اپنے کاروبار کوایک حکمت عملی کے ساتھ بین الاقوامی مارکیٹوں کے لیے متنوع بنا کرپاکستانی معیشت کو بہتر بنانا اور قیمتی زر مبادلہ حاصل کرنا ہے۔
مائیکروویو اوونز کا یہ پہلا بیچ بنگلہ دیش کو برآمدکیا جارہاہے جبکہ برانڈ کو دیگر ممالک سے بھی برآمدی آرڈرز کی توقع ہے۔ اِس سے قبل، ڈاؤلینس مقامی طور پر تیار کردہ ریفریجریٹرز اور واشنگ مشینیں مختلف ممالک کو برآمد کر رہا تھا یہ واحد برانڈ ہے جو پاکستان سے یورپ کو واٹر ڈسپنر بھی برآمد کر چکاہے۔
ڈاؤلینس کا ترقی پسندانہ ویژن حکومتی مقصد کی مطابقت میں ہے جو نئی صنعتوں کے لیے برآمدات کو فروغ دینے اور برآمدات کے پانچ روایتی شعبوں پر قوم کے انحصار کم کرنے کے لیے ہے۔ ڈاؤلینس، آرشلک کا کل ملکیتی ذیلی ادارہ ہے جو ہوم اپلائنسز بنانے والوں میں ترکی میں سب سے بڑاگروپ آف کمپنیز ہے اور یورپ میں تیسرا بڑا ادارہ ہے۔
لہٰذا اعلیٰ ترین معیار کے بلنددرجے اور جدت پر پہلے ہی اِس کی پیداواری سہولتوں اور سپلائی چین کے ذریعے عمل درآمدہو رہا ہے۔اس نئی پیش رفت کے حوالے سے ڈاؤلینس کے ڈائریکٹر سیلز اینڈ مارکیٹنگ، سید حسن جمیل نے کہا:’’پاکستان میں ابھرتی ہوئی برآمداتی صنعتوں کے درمیان انجنیئرنگ کی مصنوعات اور ہوم اپلائنسز بین الاقوامی ترقی کے لیے زبردست مواقع فراہم کرتی ہیں۔
ڈاؤلینس اب اپنے بلند ترین معیار کے درجے اور جدید ترین مصنوعات کی گنجائش سے فائدہ اٹھانے کے لیے تیار ہے۔پاکستان کی جانب سے مائیکروویو اوونز کی پہلی برآمدی کھیپ بھی تنوع کی اِس پالیسی کا حصہ ہے۔‘‘ڈاؤلینس نے اپنے جدید مائیکروویو اوونز کو متعدد انقلابی فیچرز سے بھرپور بنایا ہے تاکہ غیرمعمولی تحفظ، سہولت، غذائیت اور ذائقہ کا وعدہ پورا کرنے کے ساتھ وقت اور انرجی کی لاگت میں بچت بھی کی جا سکے۔صارفین اب ڈاؤلینس کے مائیکروویو اوونز کو عمدہ حرارت پیدا کرنے، پگھلانے اور مقامی و بین الاقوامی خوراک کی وسیع رینج کو پکانے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔
حتی کہ اِن اوونز سے اب بیکنگ، ہیٹنگ، کوکنگ اور ایئر فرائینگ بھی ممکن ہے۔ اس نئے آغاز پر وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت، عبدالرّزاق داؤد نے کہا:’’پاکستان تیزی سے اپنی برآمدی تنوع کو بلند معیار اور عالمی معیار کی انجنیئرنگ اور فارماسیوٹیکل پروڈکٹس میں تبدیل کر رہا ہے۔ قومی بجٹ برائے 2020-2021 ء میں خصوصی گنجاش رکھی گئی تاکہ ٹیرف ریشنلائزیشن (Tariff- Rationalization) کی غرض سے کیے جانے والے اقدامات کے ذریعے اِن مقاصد کو پورا کیا جاسکے۔
ان اقدامات کو ذہن میں رکھتے ہوئے، کامرس ڈویژن، اقتصادی تعاون کی کمیٹی (ECC) اور دیگر فریقین بھی حکومت کی ’’اسٹریٹجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک (STPF)‘‘ کو حتمی شکل دے رہے ہیں۔خام مال اور ٹیلیویژن اور سیلولرفونز کے اجزاء کی درآمد پر عائد ٹیکسوں اور ڈیوٹی میں پہلے ہی کمی کی جا چکی ہے کیوں کہ ان مصنوعات میں بھی برآمدات کے لیے بہت گنجائش ہے۔