بیجنگ (رپورٹنگ آن لائن) چین کے وزیر تجارت وانگ ون تھاؤ نے ریاستی کونسل کے دفتر اطلاعات کی جانب سے منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ چین میں سرمایہ کاری کا پیمانہ اب بھی حالیہ برسوں کی بلند سطح پر ہے۔
2023 میں، ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کا حقیقی استعمال 163.25 بلین امریکی ڈالر رہا، جو تاریخ میں تیسرے بلند اعداد و شمار ہیں۔ چین کے سرمایہ کاری کے ڈھانچے کو بہتر بنایا جا رہا ہے، ہائی ٹیک صنعتوں میں سرمایہ کاری کا تناسب 37.4 فیصد تک پہنچ گیا ہے،اس میں 2022 کی نسبت 1.3 فیصد پوائنٹس کا اضافہ ہوا ہے، جو ریکارڈ بلندی تک پہنچ گیا۔ مینوفیکچرنگ سیکٹر میں سرمایہ کاری کا تناسب 1.6 فیصد پوائنٹس اضافے سے 27.9 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔
وانگ ون تھاؤ نے کہا کہ مخصوص ملکی سرمایہ کاری کے تناظر میں، 2023 میں کینیڈا، برطانیہ، فرانس، سوئٹزرلینڈ اور ہالینڈ کی جانب سے چین میں سرمایہ کاری میں نمایاں اضافہ ہوا اور ملک میں یورپی یونین، امریکہ اور جاپان کے غیر ملکی سرمایہ کاری کرنے والے نئے اداروں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین کی طویل مدتی اقتصادی ترقی کے بنیادی رحجان میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔چین کھلے پن کی بنیادی قومی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور دنیا بھر کی کمپنیوں کا چین میں سرمایہ کاری کرنے کا خیرمقدم کرتا ہے۔