نئی دہلی (رپورٹنگ آن لائن) وسیم جعفر کو 2020-21ءکے ڈومیسٹک سیزن کے لئے اتراکھنڈ کی ٹیم کا ہیڈ کوچ مقرر کر دیا گیا ہے۔ سابق ریٹائرڈ بھارتی اوپنر نے رواں سال مارچ میں رانجی ٹرافی کی تاریخ میں سب سے زیادہ 12 ہزار سے زاید رنز بنانے کے بعد سبکدوشی کا اعلان کیا تھا۔
وسیم جعفر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ میں پہلی بار کسی بھی ٹیم کا ہیڈ کوچ بن رہا ہوں۔ یہ میرے لئے بہت چیلینجنگ اور بہت مشکل ہوگا تاہم میں اس نئی آزمائش کا منتظر ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اتراکھنڈ ایک نئی ٹیم ہے جس نے ماضی قریب میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ اتراکھنڈ نے ودربھ کے خلاف 2018-19ءکے سیزن میں رانجی ٹرافی کا کوارٹر فائنل کھیلا تھا لیکن وہ گروپ ڈی (پلیٹ گروپ) میں واپس چلے گئے تھے۔ لہذا مجھے اس ٹیم کو منظم کرنا ہوگا جو میرے لئے کسی بڑے چیلنج سے کم نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی اس بات کی ہے کہ میں نچلے درجے سے شروع کر رہا ہوں اور میرے لئے یہ ایک اچھا تجربہ ہوگا۔ اتراکھنڈ نے رواں سیزن نو میچز میں سے سات ہارنے اور دو ڈرا کے ساتھ گروپ سی کے نچلے حصے پر ختم کیا تاہم انہوں نے اپنے ابتدائی سیزن میں 2018-19ءمیں عمدہ کھیل پیش کرتے ہوئے کوارٹر فائنل کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا۔ وسیم جعفر اپنے دور میں ودربھ کے سرپرست بھی رہ چکے ہیں۔
وسیم جعفر نے مزید کہا کہ وہ ایک نوجوان ٹیم کے ساتھ کام کرنے کے منتظر ہیں۔وسیم جعفر نے کہا کہ میں نے سنا ہے کہ بہت سارے باصلاحیت کھلاڑی اتراکھنڈ میں آرہے ہیں۔ میں انہیں اچھا کھلاڑی اور (اتراکھنڈ) کو ایک اچھی ٹیم میں تبدیل کرنے کے لئے پرامید ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے پچھلے پانچ چھ سالوں سے کرکٹ کے نوجوانوں کی رہنمائی کی ہے۔ وسیم جعفر نے اعتراف کیا کہ وہ کسی بھی ٹیم کے ساتھ طویل مدتی معاہدہ نہیں کرنا چاہتے تھے اور اس وجہ سے میں نے اتراکھنڈ کے ساتھ صرف ایک سال کے لئے معاہدہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ میں ایک طویل مدتی کردار ادا نہیں چاہتا تھا کیونکہ میں یہ دیکھنا چاہتا ہوں کہ کوچنگ کے دوران چیزیں کس طرح ترقی کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں ریٹائر ہونے کے بعد کوچنگ کرنا چاہتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ریٹائر ہونے کے بعد کچھ ٹیموں نے مجھ سے رابطہ کیا لیکن مجھے اتراکھنڈ نے جس انداز سے کہا وہ مجھے پسند آیا۔
وسیم جعفر کو بھارتی ٹیم کی جانب سے 31 ٹیسٹ اور دو ون ڈے میچز میں نمائندگی کا اعزاز حاصل ہے۔ انہوں نے 2000ءمیں جنوبی افریقہ کے خلاف بھارتی سرزمین پر اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔ انہوں نے کانپور میں اپریل 2008ءمیں اپنا آخری ٹیسٹ کھیلا۔