لاہور (رپورٹنگ آن لائن) چیئرمین پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پیاف) میاں نعمان کبیرنے حکومتی ادارہ شماریات کی رپورٹ پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ جس کے مطابق گزشتہ مالی سال مہنگائی کا سال رہا ،قیمتیں کنٹرول نہ ہوسکیں تقریباً ہر چیز مہنگی ہوئی ۔
چیئرمین پیاف نعمان کبیر نے سینئر وائس چیئرمین ناصر حمید خان اور وائس چیئرمین جاوید اقبال صدیقی کے ہمراہ پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا کہ ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق 2019-20مہنگائی کا سال ہر چیز مہنگائی ہوگئی جس سے سفید پوش اور غریب طبقہ متاثر ہوا انہوں نے کہا کہ مہنگائی میں ہوشربا اضافہ سے حکومتی ساکھ متاثر ہورہی ہے اس لیے حکومت پرائس کنٹرول کمیٹی کو فعال کرکے اور اشیاء کی قیمتوں میں کمی کے فوری اقدامات کرے ۔
حکومت جس چیز کا نوٹس لیتی ہے وہ چیز مہنگی ہوجاتی ہے جس سے حکومت کے تاجر دوست ہونے کی ساکھ بھی متاثر ہورہی ہے اس لیے حکومت بڑھتی قیمتوں کو کنٹرول کرکے عوام کو ریلیف دینے کے اقدامات کرے۔مہنگائی سے عوام کی قوت خرید کم ہو رہی ہے اور کاروباری سرگرمیاں بھی متاثر ہورہی ہیں۔
روپے کی قدر میں کمی کمزور معیشت کی عکاس ہے اس سے ملکی معیشت کے لئے مزید مشکلات پیدا ہوئیں کیونکہ روپے کی بے قدری کے باعث درآمدی خام مال کی قیمت بڑھ چکی ہے، جس کی وجہ سے ملک کے اندر تیارہونے والے مصنوعات کی پیداواری لاگت میں اضافہ ہو اہے اور ملک میں مہنگائی کی شرح میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ حکومت مہنگائی کو کنٹرول کرے اور وزیراعظم پاکستان کی ہدایات کے مطابق ضروریات زندگی کی پرانی قیمتیں بحال کرے۔
چیئرمین پیاف میاں نعمان کبیر نے بتایا کہ ایک سال میں آٹے کا20کلو کا تھیلا 204روپے مہنگاہوا جس کی قیمت844سے بڑھ کر1048روپے ہوگئی سرکاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک سال میں چینی8روپے 79پیسے فی کلو مہنگی ہوئی جس سے اس کی قیمت72.03سے بھ کر 80.82روپے فی کلو ہوگئی۔انہوں نے کہا کہ حکومتی رپورٹ کے مطابق مہنگائی میں 10.74فیصد اضافہ ہوا ، حکومت مہنگائی کو کنٹرول کرکے عوام کو فوری ریلیف دے۔