میاں تنویرسرور۔
جوہرٹاون لاہور میں واقع ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ریجن سی لاہور کے ذیلی دفتر میں بڑی جعلسازی کا انکشاف ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق ڈیٹا انٹری آپریٹر محمد شہباز، انسپکٹر محمد نوید اور ایم آر اے رانا خوشنود مبینہ طور پر بھاری رشوت لیکر دستاویزات کے بغیر ہی گاڑیوں کو نمبر الاٹ کرنے لگے ہیں۔
زرائع کے مطابق ٹیوٹا کرولا گاڑی نمبر AQG 134 ماڈل 2022کا چالان 27 نومبر 2023 کو نکالاگیا اور تب سے آج تک اس گاڑی کی رجسٹریشن کے پراسیس کو آگے نہیں بڑھایا جارہا اور الزام ہے کاغذات اور فائل کے بغیر ہی بوگس طریقے سے گاڑی کا چالان نکالا گیا ہے۔
اسی طرح ذرائع کے مطابق ہنڈا سوک گاڑی نمبر APN 717 ماڈل 2021کا چالان نکالا گیا ہے اور یہ عمل بوگس طریقے سے کیا گیا ہے۔
اسی طرح ٹیوٹا لکسسز،گاڑی نمبر APS 703 ماڈل 2019 کا چالان 12 دسمبر 2023 کو نکالا گیا اور بعدازاں اسے ڈس اپروو کردیا گیا تاکہ خود کو بچایا جاسکے اس گاڑی کا چالان ڈس اپروو کرنے پر قانون نافذ کرنے والے ادارے نے انسپکٹر محمد نوید اور ڈی ای او محمد شہبازکو کئی دن حراست میں بھی رکھا تھا۔
یہی نہیں 11 اکتوبر 2023 کو ڈائی ہاٹسو میرا، گاڑی نمبر APY 518 ماڈل2019کا چالان نکالا ہے حالانکہ یہ گاڑی بھی بوگس ہے اور اس کے علاوہ بھی کئی گاڑیوں کے چالان نکالے گیئے ہیں اور انہیں نمبر الاٹ کیئے گیئے ہیں البتہ ان گاڑیوں کی رجسٹریشن دانستا” مکمل نہیں کی گئی۔