پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ

لاک ڈاون کی خلاف ورزی،پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ میں کورونا پھیل گیا

پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ

شہباز اکمل جندران ۔۔۔

لاک ڈاون کی خلاف ورزی اور وبا کے دوران سرکاری امور کی انجام دہی پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ میں کورونا وائرس کے پیھلاو کا باعث بن گئی ۔ایم ڈی سمیت کئی ملازم کووڈ 19 کا شکار ہو گئے۔
جبکہ وائرس سے محمد ظفر نامی ملازم جان سے ہاتھ بھی دھو بیٹھا

23 مارچ 2020 کے بعد صوبے میں لاک ڈاون نافذ کیا گیا تو پنجاب تمام سرکاری دفاتر بند کر دئے گئے۔البتہ ایڈمنسٹریٹو سیکرٹریز کے آفس سکیلٹن سٹاف کے ہمراہ چلتے رہے۔

تاہم پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ میں حکومتی احکامات کو نظر انداز کر تے ہوئے بورڈ کے مختلف شعبوں میں کام بدستور چلتا رہا۔جس کے نتیجے میں پی سی ٹی بی کی لائبریری میں تعینات محمد ظفر نامی نائب قاصد کورو نا کا شکار ہوا۔اور بعد ازاں خالق حقیقی سے جا ملا۔

لیکن بدقسمتی کی بات یہ تھی کہ بیماری کے باوجود محمد ظفر کو دفتر حاضری پر مجبور کیا گیا اورچھٹی دینے میں لیت ولعل سے کام لیا گیا۔ اسے اس وقت ریلیف دیا گیا جب وہ دفتر آنے کے قابل بھی نہ تھا۔

اسی طرح رمضان المبارک میں جب صوبے بھر کے دفاتر بند تھے ۔تب پی سی ٹی بی کے مختلف شعبوں میں ملازمین کی حاضری جاری تھی۔

رمضان المبارک کے دوران صوبائی حکومت کے احکامات کی روشنی میں پنجاب بھر میں افطار پارٹیاں بند تھیں لیکن بورڈ میں افطار پارٹیاں منعقد ہوتی رہیں۔

اور دیگر ایکٹیویٹیز بھی جاری رہیں۔نتیجے کے طور پر سپرنٹنڈنٹ اسٹیبلشمنٹ محمد جمیل۔ڈائیریکٹر ایڈمن ارتضی امیر نقوی اور ایم ڈی پی سی ٹی بی رائے منظور ناصر سمیت دیگر ملازمین بھی کووڈ 19 کا شکار ہو گئے۔
پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ
بعض ملازمین نے کورونا کا ٹیسٹ کروایا جبکہ بعض نے ٹیسٹ کے بغیر ہی آیسولیشن اختیار کی۔

ذرائع کے مطابق پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ کے ملازمین میں بڑی تعداد 50 سال سے زائد العمر افراد کی ہے۔تاہم انہیں حاضری سے استثنی ہے نہ ہی ان کے کووڈ 19 کے ٹیسٹ کروائے جارہے ہیں۔جس سے ان کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے۔

پی سی ٹی بی کے ملازمین نے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے فوری طور پر کووڈ 19 کئ ٹیسٹ کروائے جائیں۔اور دیگر سرکاری اداروں کی طرح پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ میں بھی لاک ڈوان کی پابندی کو یقینی بناتے ہوئے دفتر کو سکیلٹن سٹاف کے ہمراہ چلایا جائے۔اور 50 سال سے زائد العمر تمام ملازمین کو حاضری سے استثنی دیا جائے ۔