لاہور۔ (رپورٹنگ آن لائن )چیئرمین پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پیاف) میاں نعمان کبیرنے تعمیراتی صنعت کے لئے نئے مراعاتی پیکیج کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہاہے کہ حکومت دوسرے صنعتی شعبوں کو بھی اسی طرز پرریلیف دیا جائے تاکہ اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ ملے اور کرونا وبا کی سست روی کے بعد کی معیشت میں نئے روزگار پیداکئے جا سکیں۔
چیئرمین پیاف میاں نعمان کبیر نے سینئر وائس چیئرمین ناصر حمید اور وائس چیئرمین جاوید صدیقی کے ساتھ مشترکہ بیان میں وزیر اعظم کی جانب سے تعمیراتی شعبے کے لئے جاری کردہ پیکیج کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معیشت کے لئے ایک اہم موڑ ثابت ہوگا ، جو کہ کم آمدنی والے لوگوں کو اپنا گھر بنانے کیلئے مالی لچک بھی فراہم کرے گا۔ حکومت اس شعبے کو پہلے ہی ایک صنعت قرار دے چکی ہے کیونکہ اس سے 70 جڑی ہوئی صنعتوں کی بڑی مانگ ہے۔
اس اقدام سے ملک کی معاشی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے اور معاشی نمو میں اضافہ ہوگا ، اس کے علاوہ دیہاڑی والوں کو بھی سہولت ملے گی۔ تعمیراتی صنعت ملک کا دوسرا سب سے بڑا سیکٹر ہے جو لوگوں کو روزگار مہیا کرتا ہے۔
میاں نعمان کبیر نے وزیر اعظم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ سمارٹ لاک ڈاؤن کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ اور لوگوں کو بھوک اور غربت سے بچانے کے لئے تعمیراتی شعبے کو ایک زبردست پیکج کے ذریعے چلائے رکھا ہے۔انہوں نے کرونا وبا کے بعد کی صورتحال کے تناظر میں ملازمت سے محروم رہنے والے یا آمدنی کے مسائل کا سامنا کرنے والے افراد کے لئے اسٹیٹ بینک کے ذریعہ بھاری فنڈز مختص کرنے کی بھی تعریف کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ معاشرے کے انتہائی مستحق طبقات کو فنڈز کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے ایک جامع طریقہ کار وضع کیا جائے ۔
سینئر وائس چیئرمین ناصر حمید اور جاوید صدیقی نے تجویز دیتے ہوئے کہا کہ ہاؤسنگ ، تعمیرات و ترقی سے متعلق قومی رابطہ کمیٹی کا مقصد تعمیراتی صنعت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا ہے اور اس مقصد کے لئے صوبوں کو بھی بورڈ پر لیا جانا چاہئے۔ موجودہ CoVID-19 وبائی صورتحال میں ، جب پوری عالمی معیشت کساد بازاری کا شکار ہے ، حکومت نے مراعات اور ٹیکس تعلقات فراہم کرکے تعمیراتی صنعت کے لئے پیکیج کا اعلان کرنے کے لئے اچھے اقدامات اٹھائے ہیں۔
حالیہ صورتحال میں اس سے املاک اور تعمیراتی شعبے میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا اور نئی سرمایہ کاری کی بڑی صلاحیت دوبارہ کھل جائے گی۔ٹیکسوں میں چھوٹ سے تعمیراتی صنعت پر اچھے اثرات پڑیں گے ، جس سے نہ صرف مواقع کھلتے ہیں بلکہ دیگر 70 سے منسلک صنعتوں کے دائرہ بھی متحرک ہوجاتے ہیں۔ اس ٹیکس ریلیف پیکیج سے زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کرنے کے لئے جامع حکمت عملی کی ضرورت ہے۔