پیرس (رپورٹنگ آن لائن )فرانس کے سابق وزیر اعظم فرانسو ویون کو اپنی بیوی کو جعلی ملازمت تفویض کرنے کے معاملے میں قصوروار ثابت ہونے پر پانچ سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق 2017ء کے صدارتی انتخابات میں ویون کی جعلی ملازمت کے واقعے نے فرانس کے سیاسی ایوانوں میں بڑے پیمانے پر ہل چل پید ا کر دی تھی۔
پیرس فوجداری عدالت نے انہیں پانچ سال قید کے ساتھ تین لاکھ 75 ہزار یورو جرمانے کی بھی سزا سنائی ہے۔جرمانے کی عدم ادائیگی کی صورت میں انہیں دس سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔
اسی کیس میں سابق فرانسیسی وزیراعظم کی اہلیہ پینیلوپ جو اس معاملے میں مجرم قرار دی گئی ہیں۔کو تین سال قید اور پونے چار لاکھ یورو جرمانے کی سزا سنای گئی ہے۔فلن
اور ان کے ساتھی ، مارکو جولو ، سابق معاون فرانکوئس فلن ، کو بھی فرانسیسی ایوان نمائندگان کو 10 لاکھ یورو سے زیادہ کی ادائیگی کی سزا سنائی گئی۔
کیس میں ایک تیسری شخصیت مارک گولو کو بھی جو سابق وزیراعظم کے معاون خصوصی رہے ہیں کو فرانسیسی پارلیمنٹ کو ایک ملین یورو کی رقم ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
تاہم دونوں میاں بیوی اور ان کے معاون نے عدالتی فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ویون 2007ء سے 2012ء کے درمیان فرانس کے وزیراعظم رہ چکے ہیں۔