آصف علی زرداری

اٹھارہویں آئین ترمیم سے چھیڑ چھاڑ کا مطلب وفاق پر حملہ ہوگا ، آصف علی زرداری

اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن)سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری نے5جولائی یوم سیاہ کے موقع پر مادر جمہوریت بیگم نصرت بھٹو، شہید جمہوریت محترمہ بینظیر بھٹو سمیت ان تمام سیاسی کارکنوں ، طالب علموں، مزدوروں اور صحافیوں کو خراج عقیدت اور خراج تحسین پیش کیا ہے جنہوں نے 1973ء-04 کے آئین اور جمہوریت کی بحالی کے لئے شہادتیں قبول کیں، کوڑے کھائے، جبر اور تشدد برداشت کیا۔

سابق صدر نے کہا کہ کچھ لوگ آئین کی اٹھارہویں ترمیم کو ختم کرنے کے خواب دیکھ رہے ہیں۔ وہ لوگ ذہن نشین کر لیں کہ اٹھارہویں آئینی ترمیم ملک کی تمام اکائیوں کا وفاق سے ایک معاہدہ ہے۔ اٹھارہویں آئین ترمیم سے چھیڑ چھاڑ کا مطلب وفاق پر حملہ ہوگا۔ سابق صدر نے اپنے اس عزم کو دہرایا کہ آئین، جمہوریت اور پارلیمنٹ کی بالادستی کے اصولوں پر ثابت قدم ہے۔ اس پر کوئی سمجھوتہ یا سودے بازی نہیں ہو سکتی۔

آصف علی زرداری نے کہا کہ جمہوریت قوم کو تحفے کے طور پر نہیں ملی بلکہ اس کے لئے محترمہ بینظیر بھٹو شہید سمیت ہزاروں کارکنوں کو جان کا نذرانہ دینا پڑا۔ جسمانی تشدد برداشت کرنا پڑا اور زندگی کے سنہری دن قید خانوں کی نظر ہوگئے۔ سابق صدر نے کہا کہ آمریت جہاں ملکی آزادی اور قومی خودداری کو نقصان پہنچاتی ہو تو وہاں معاشرے کو بھی اندھیروں کی طرف دھکیل دیتی ہے۔

آصف علی زرداری نے کہا کہ جمہوریت ملک کے عزت و وقار کا تحفظ کرتی ہے اور معاشرے کومہذب بناتی ہے اور صبر اور برداشت کا کلچر پروان چڑھتا ہے۔ سابق صدر نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت اور کارکن جمہوریت کے تحفظ کے لئے کسی بھی قربانی سے گریز نہ کرنے کا حوصلہ رکھتی ہے۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ 1973ء-04 کا آئین انسانی آزادی کے ساتھ ساتھ وفاق کی تمام اکائیوں کی خودمختاری کی ضمانت دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ ہی سپریم ادارہ ہے جس کی تعظیم کرنا تمام اداروں کا آئینی فرض ہے۔-