جکارتہ(رپورٹنگ آن لائن) انڈونیشیا کے صوبے جنوبی سولاویسی میں سیلابی ریلوں اور مٹی کے تودے گرنے سے 67 افراد لاپتہ اور 14 ہزار سے زائد بے گھر ہونے کے بعد سرچ اینڈ ریسکیو کارروائیاں جاری ہیں۔
صوبائی سرچ اینڈ ریسکیو دفتر کے ایک انچارج عہدیدار زینال اسد نے بتایا کہ 36 لاشیں ملنے کے بعد امدادی اہلکاروں نے اپنی کوششوں کو ضلع لوو اوٹارا کے سب سے متاثرہ دیہات سبانگ ، بائیبونتا، پونٹاڈین، میلی اور ماسمبا شہر پر مرکوز کر دی ہیں۔انہوں نے فون کے ذریعے بتایا کہ دیہات 2 میٹر تک کیچڑ میں ڈوب چکے ہیں۔ زیادہ تر لاشیں کیچڑ سے ملی ہیں ۔ سڑکوں اور بہت سے دوسرے مقامات پر بھی رکاوٹیں پائی گئی ہیں جس سے امدادی کارکنوں کی کوششیں سست ہو گئی ہیں۔
اسد نے کہا کہ اس مشن میں 359 امدادی اہلکاروں کی مدد کیلئے بھاری مشینری کا سامان علاقے میں بھیج دیا گیا ہے۔اس کے علاوہ انڈونیشیا کی قومی آفاتی انتظامی ایجنسی کے سربراہ دونی مونارڈو نے کہا کہ 67 افراد بدستور لاپتہ ہیں اور 51 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔انہوں نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا کہ تقریبا 14 ہزار 388 رہائیشیوں نے محفوظ میدانوں میں پناہ لی ہوئی ہے۔
مونارڈو نے متاثرہ افراد سے کہا ہے کہ وہ قدرتی آفت کے دوران صحت پروٹوکول پر عمل درآمد جاری رکھیں۔انہوں نے ضلع میں تباہی سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کے دوران کہا کہ چونکہ ہم ابھی بھی عالمی وبائی وائرس کا شکار ہیں لوو اوٹارا میں صحت پروٹوکول کا نفاذ کیا جانا چاہیے۔ان افراد کو معاوضہ فراہم کیا جائیگا ، جن کے گھر سیلاب سے تباہ ہو گئے ہیں۔
ایجنسی کے مطابق سیلابی ریلوں نے 1 سڑک ، 9 پلوں ، 13 مذہبی عمارتوں ، 9 اسکولوں کی عمارتوں ، 8 دفاتر کی عمارتوں ، 2 عوامی تنصیبات اور 1 بازار کی جگہ کوبھی متاثر کیا ہے۔