راولپنڈی (رپورٹنگ آن لائن) تعلیمی اداروں میں آن لائن کلا سز کے آغاز سے مارکیٹ میں موبائل،انٹر نیٹ اور کمپیو ٹر مصنوعات کی مانگ اور قیمتوں میں اضا فہ ہو گیا ہے۔
لیپ ٹاپ، ٹیبلٹ اور سمارٹ فون جیسے ڈیجیٹل گیجٹ کی فروخت اس وقت بڑھ گئی جب کوویڈ لاک ڈاؤن کی وجہ سے تعلیمی اداروں نے آن لائن کلا سز کا آغاز کیا۔ اس کے بعد طلبا کے والدین کو پچھلے سالوں کے مقابلے میں نئے تعلیمی سال میں اضافی اخراجات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
جس کے باعث ڈیجیٹل گیجٹ کی مانگ ا ور قیمتوں میں اضا فہ ہو گیا ہے۔ گھر میں زیادہ طلبہ ہوں تو والدین اضافی لیپ ٹاپ یا ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر خریدنے پر مجبور ہیں۔ کچھ اسکولوں نے والدین کو ہدایت کی ہے کہ وہ آن لائن کلاس کے لئے سہولیات کا بندوبست کریں۔
تا ہم والدین کا کہنا ہے کہ آن لائن کلا سز میں دو بچوں کی بیک وقت آن لائن کلاس ہے تو ان کے لئے ایک کمپیوٹر کا اشتراک کرنا مشکل ہوگیا ہے۔ اس لئے ایک سے زیادہ لیپ ٹاپ یا ڈیسک ٹاپ مجبوری بن گئے ہیں۔جبکہ مارکیٹ میں لیپ ٹاپ، ،موبائل فون اور ٹیبلٹ کی ضرورت کی وجہ سے پہلے سے زیادہ مہنگے داموں مل رہے ہیں۔
ڈیجیٹل گیجٹ مارکیٹ کے تا جروں کا کہنا ہے کہ کوڈ لاک ڈاؤن کے باعث ویب کیمرا اور وائی فائی کی فروخت بھی کئی گنا بڑھ گئی۔جبکہ نئے گیجٹ خریدنے کے ساتھ ساتھ پرانے گیجٹوں کی مرمت کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو ا ہے۔
نیز تعلیمی اداروں کے علاوہ مختلف دفاتر نے بھی ہوم سسٹم سے کام شروع کیا۔ اس کے ساتھ ہی، موبائل فون اور لیپ ٹاپ کے ذریعہ دفترکے اجلاس منعقد کیے جاتے ہیں۔
اس سے گیجٹ مارکیٹ کو بھی فروغ ملا۔ تاہم تاجروں نے تشویش کا اظہار کیاہے کہ چین سے درآمدات رکنے سے مارکیٹ متاثر ہوگی۔